Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر عورت کما سکتی تو

بشریٰ سعید

اگر عورت کما سکتی تو

بشریٰ سعید

MORE BYبشریٰ سعید

    کھری باتوں کا ذائقہ ترش ہوتا ہے

    بہ حیثیت انسان

    عورت کی ضرورت

    کسی مرد کو نہیں

    وہ گروی رکھی جائے

    یا بیچ دی جائے

    کرائے پہ لی جائے

    یا یک مشت خرید لی جائے

    اس کے خیالات کی

    بندر بانٹ ممکن نہیں

    حکم کی پابندی کا طوق پہن کر

    جیون کی کٹیا کا

    کرایہ ادا کرتے ہوئے

    اگر عورت کما سکتی تو

    لاتی مرد کے لیے خرید کر

    وہ حوصلہ

    کہ جس سے وہ اپنا چہرہ

    اس کے خیال آئینے میں دیکھ سکتا

    نا خوش تمام باتوں کو

    انصاف کے پلڑے میں تول سکتا

    عدم تحفظ کے پنجرے میں

    تیسرے درجے کے قیدی کی حیثیت سے

    اگر عورت کما سکتی تو

    لاتی مرد کے لیے خرید کر

    وہ محبت

    جو اس کی فطری ضرورت سے ماورا ہوتی

    اگر عورت کما سکتی تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے