Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ لوگ

بلراج کومل

یہ لوگ

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    اس شام کی رنگینی سے جو بات چلی ہے

    شب بھر وہ مری فکر کو سہلاتی رہی تھی

    جو لوگ وہاں آئے تھے سب شوخ و جواں تھے

    ہر بات پہ ہنستے تھے اچھل پڑتے تھے اک دم

    کتنے ہی مضامین دماغوں نے نوازے

    کچھ حسن کی کچھ عشق کی کچھ خواب کی باتیں

    محبوب کی آنکھوں میں اتر جانے کے ارماں

    ساقی کی اداؤں سے لپٹنے کی امنگیں

    ہونٹوں پہ کوئی آہ کسی یاد حسیں کی

    کچھ رنگ سیاست پہ لب فکر کی رحمت

    لوگوں کے زمانے کے کتابوں کے فسانے

    امید کی پلکوں پہ کسی شکوہ کے آنسو

    سینوں کی کسی تلخی بے نام کے لب پر

    آخر میں کسی جنگ کی افسردہ حکایت

    محفل کی تمازت میں بڑے ناز سے بیٹھے

    یہ لوگ کسی زلف کو سلجھاتے رہے تھے

    اک میں بھی تھا خاموش پریشان وہاں پر

    ہر لمحہ مری نظروں نے محفل کو ٹٹولا

    شاید کہیں مل جائے کوئی ننہا شرارہ

    اک نقطہ جہاں رکتی ہیں مقصد کی نگاہیں

    یے لوگ مرے دوست مسرت کے بھکاری

    باتوں کے سوا ان میں کوئی بات نہیں تھی

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے