عادل راہی
غزل 14
اشعار 10
بس اک یہی تو خرابی ہے اس کی فطرت میں
وہ مجھ کو یاد تو کرتا ہے پر ضرورت میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پتہ کیسے ہوں آخر ہجر کے اسباب دنیا کو
ترے ہونٹوں پہ خاموشی مرے حالات پوشیدہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تمہارے بعد یہ غم بھی اٹھانا پڑتا ہے
خوشی ملے نہ ملے مسکرانا پڑتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تمہارے غم کی اداسی قلیل کرتے ہوئے
میں جی رہا ہوں محبت طویل کرتے ہوئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سب کو دل کا راز بتانا ٹھیک نہیں
دنیا داری دنیا داری ہوتی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے