عباس دانا
غزل 16
اشعار 10
تعجب کچھ نہیں داناؔ جو بازار سیاست میں
قلم بک جائیں تو سچ بات لکھنا چھوڑ دیتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو ہیں مظلوم ان کو تو تڑپتا چھوڑ دیتے ہیں
یہ کیسا شہر ہے ظالم کو زندہ چھوڑ دیتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گھر کی ویرانیاں لے جائے چرا کر کوئی
اسی امید پہ دروازہ کھلا رکھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسے دوست اپنا بنائیں ہم کسے دل کا حال سنائیں ہم
سبھی غیر ہیں سبھی اجنبی ترے گاؤں میں مرے شہر میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہے جسم سخت مگر دل بہت ہی نازک ہے
کہ جیسے آئینہ محفوظ اک چٹان میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے