Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عبدالحیٔ عارفی

اصلاحی اور مذہبی رنگ کی شاعری کے لیے معروف، مولانا اشرف علی تھانوی کے مرید

اصلاحی اور مذہبی رنگ کی شاعری کے لیے معروف، مولانا اشرف علی تھانوی کے مرید

عبدالحیٔ عارفی کے اشعار

64
Favorite

باعتبار

ذرا اے جوش غم رہنے دے قابو میں زباں میری

وہ سننا چاہتے ہیں خود مجھی سے داستاں میری

جتنی توقعات تھیں سب ختم ہو چکیں

میں عارفیؔ کسی سے بھی اب سرگراں نہیں

توڑنا توبہ کا سو بار بھی آساں تھا مگر

جام مے مجھ سے تو اک بار بھی توڑا نہ گیا

سکون اضطراب غم پہ چارہ ساز تو خوش ہیں

دل بیتاب کی لیکن قضا معلوم ہوتی ہے

ایک ہی پھول تھا بس گل کدۂ حسن میں تو

چن لیا آنکھ میں اپنی ترے شیدائی نے

اب مرے واسطے ہر موج ہے آغوش سکوں

بحر غم میں جو نہیں ہے کوئی ساحل نہ سہی

محبت خود محبت کا صلہ ہے عارفیؔ لیکن

کوئی آسان ہے کیا بے نیاز مدعا ہونا

بہت بدلا مذاق دل خیال یار نے لیکن

جو شایان مذاق یار تھا ایسا کہاں بدلا

مری ہر آہ آہ بے اثر ہے

وفور یاس تیری بد گمانی

دل کو تپش شوق کی یہ لذت پیہم

مل تو گئی لیکن بڑی مشکل سے ملی ہے

آئی خزاں کی یاد تو دل سرد ہو گیا

کچھ دیر بھی تو لطف نہ آیا بہار کا

ہے عارفیؔ اب یہ اثر ترک تمنا

آنے لگے وہ اور بھی کچھ حد سے سوا یاد

Recitation

بولیے