عبدالمنان صمدی
غزل 18
نظم 9
اشعار 7
پرندے سب نہیں زندان میں مارے گئے ہیں
قفس میں کچھ تو کچھ نقل مکانی میں مرے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
الٹ کر جب بھی دیکھی ہے کتاب زندگی ہم نے
تو ہر اک لفظ کے پیچھے کوئی اک حادثہ نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بدن پر اسقدر بارش مرے ہوتی ہے بوسوں کی
کہ جب بانہیں تری مجھ پر کھلی ہوں ڈالیاں بن کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصور کی حدوں سے دور جا کر کیسے دیکھیں گے
اگر تم سے تعلق غائبانہ بھی نہیں ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہی اک قصہ اب تک دھیان میں روشن نہیں ہوتا
تسلسل جس سے وابستہ ہے پچھلی داستانوں کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے