Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abdul Rahman Khan Wasfi Bahraichi's Photo'

عبدالرحمان خان وصفی بہرائچی

1914 - 1999 | بہرائج, انڈیا

بہرائچ کے ایک مشہور استاد شاعر

بہرائچ کے ایک مشہور استاد شاعر

عبدالرحمان خان وصفی بہرائچی کا تعارف

پیدائش : 22 Oct 1914 | بہرائج, اتر پردیش

وفات : 13 Apr 1999 | بہرائج, اتر پردیش

رشتہ داروں : محمد فیض اللہ فیض (شاگرد)

عبد الرحمن خاں وصفی بہرائچی ضلع بہرائچ کے ایک مشہور استاد تھے۔ جناب کی پیدائش 22 اکتوبر، 1914 کو شہر کے محلہ میراخیل پورہ بہرائچ میں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام حافظ عبد القادر اور والدہ کا نام محترمہ مقبول بیگم تھا۔
آپ کے دادا ضامن علی خا ں انیق بہرائچی میر انیس کے ہم عصر شاعر تھے اور صاحب دیوان شاعر تھے۔ وصفی صاحب کے بھائی ڈاکڑ نعیم اللہ خاں خیالی بھی ضلع بہرائچ کے مشہور ماہر لسانیات ہونے کے ساتھ ساتھ تین درجن سے زیادہ کتابوں کے مصنف تھے۔ وصفی صاحب کا ضلع بہرائچ کے تمام ادیبوں اور شاعروں سے گہرا تعلق تھا۔
وصفی صاحب کے شاگروں میں حاجی لطیف بہرائچی ،اطہر رحمانی اور فیض بہرائچی کا نام قابلِ ذکر ہے۔
وصفی بہرائچی کا صرف ایک مجموعہ کلام افکار وصفی نام سے اگست 1986 میں فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی لکھنؤ اتر پردیش کے مالی تعاون سے شائع ہوا تھا۔ جو آپ کی غزلوں کا مجموعہ تھا ۔
وصفی بہرائچی کا انتقال 13اپریل1999 میں شہر بہرائچ کے محلہ قاضی پورہ میں واقع مکان میں ہوا تھا اور تدفین شہر کے مشہور قبرستان عیدگاہ میں ہوئی۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے