اے۔ڈی۔راہی کے دوہے
کیوں راتوں کا جاگیے کر کے اس کو یاد
پتھر دل پر کب اثر کرتی ہے فریاد
پائل کبھی نہ کھول دے ساجن دل کا راز
دور دور تک جائے گی گھنگھرو کی آواز
اچھا ہے کہ لگا نہیں انہیں پیار کا روگ
آتے آتے آئیں گے راہ پہ اگلے لوگ
سونے سب رستے پڑے ہوئے تھکن سے چور
راہیؔ کون بتائے گا منزل کتنی دور