آفتاب حسین
غزل 35
اشعار 39
کچھ اور طرح کی مشکل میں ڈالنے کے لیے
میں اپنی زندگی آسان کرنے والا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوگ کس کس طرح سے زندہ ہیں
ہمیں مرنے کا بھی سلیقہ نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی طرح تو گھٹے دل کی بے قراری بھی
چلو وہ چشم نہیں کم سے کم شراب تو ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کرتا کچھ اور ہے وہ دکھاتا کچھ اور ہے
دراصل سلسلہ پس پردہ کچھ اور ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ذرا جو فرصت نظارگی میسر ہو
تو ایک پل میں بھی کیا کیا ہے دیکھنے کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے