Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

احمق پھپھوندوی

1895 - 1957 | اٹاوہ, انڈیا

طنز و مزاح کے شاعر

طنز و مزاح کے شاعر

احمق پھپھوندوی کا تعارف

اصلی نام : محمد مصطفی خان

پیدائش : 26 Apr 1895 | اٹاوہ, اتر پردیش

وفات : 08 Aug 1957 | اٹاوہ, اتر پردیش

جو ارزاں ہے تو ہے ان کی متاع آبرو ورنہ

ذرا سی چیز بھی بے حد گراں ہے اس زمانے میں

احمق پھپھوندوی کا اصل نام محمد مصطفی خان تھا ، مداح اور احمق تخلص اختیار کئے ۔ ان کی پیدائش 1895 کو ضلع اٹاوہ کے قصبے پھپھوندہ میں ہوئی ۔ آبائی وطن فرخ آباد تھا لیکن 1857 کی جنگ آزادی میں ان کے دادا کو انگریزوں نے پھانسی دے دی تھی لہذا ان کے والد پھپھوند منتقل ہوگئے ۔ ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد طبیہ کالج دہلی میں داخل ہوئے ۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد ابھی مطب کا آغاز بھی نہیں کیا تھا کہ انگریز حکومت کے خلاف برپا ہونے والی تحریک عدم اعتماد سے وابستہ ہوگئے ۔ آزادی کی جہد وجہد میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیا اور قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں ۔ 8  اگست 1957  کو اس دارفانی سے کوچ کیا ۔

احمق پھپھوندوی کا نام طنز مزاح کے اہم ترین شاعروں میں شامل ہے ۔ انہوں نے اپنے عہد کی بدلتی ہوئی سماجی ، سیاسی اور تہذیبی صورتحال پر گہرے طنز کئے ہیں ۔ انہوں نے غزلیں بھی کہیں اور بہت سے اہم موضوعات پر بڑی تعداد میں نظمیں بھی لکھیں ۔ ان کی ںظمیں حب وطن اور غیر ملکی حکومت کے خلاف جذبۂ بغاوت سے لبریز ہیں ۔ شاعری کے علاوہ احمق پھپھوندوی نے ایک ہندی اردو لغت بھی تیار کی جسے ’ اردو ہندی شبد کوش ‘کے نام سے حکومت یوپی نے شائع کیا 


موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے