aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احسن یوسف زئی کے اشعار

نیند کو لوگ موت کہتے ہیں

خواب کا نام زندگی بھی ہے

برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاس

اتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے

کاغذ کی ناؤ ہوں جسے تنکا ڈبو سکے

یوں بھی نہیں کہ آپ سے یہ بھی نہ ہو سکے

ہماری سانسیں ملی ہیں گن کے

نہ جانے کتنے بجے ہیں دن کے

سب کے آنگن جھانکنے والے ہم سے ہی کیوں بیر تجھے

کب تک تیرا رستہ دیکھیں ساری رات کے جاگے ہم

لٹیروں کے لیے سوتی ہیں آنکھیں

مگر ہم اپنے اندر جاگتے ہیں

روز و شب بیچ دیے ہیں میں نے

اس بلندی سے گراتا کیا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے