اجمل اجملی
غزل 11
اشعار 8
تار نظر بھی غم کی تمازت سے خشک ہے
وہ پیاس ہے ملے تو سمندر سمیٹ لوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ماں نے لکھا ہے خط میں جہاں جاؤ خوش رہو
مجھ کو بھلے نہ یاد کرو گھر نہ بھولنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وقت سفر قریب ہے بستر سمیٹ لوں
بکھرا ہوا حیات کا دفتر سمیٹ لوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتنی طویل کیوں نہ ہو باطل کی زندگی
ہر رات کا ہے صبح مقدر نہ بھولنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہزار منزل غم سے گزر چکے لیکن
ابھی جنون محبت کی ابتدا بھی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے