اختر مسلمی
غزل 11
اشعار 24
ایک ہی انجام ہے اے دوست حسن و عشق کا
شمع بھی بجھتی ہے پروانوں کے جل جانے کے بعد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
فریب خوردہ ہے اتنا کہ میرے دل کو ابھی
تم آ چکے ہو مگر انتظار باقی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میرے کردار میں مضمر ہے تمہارا کردار
دیکھ کر کیوں مری تصویر خفا ہو تم لوگ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اقرار محبت تو بڑی بات ہے لیکن
انکار محبت کی ادا اور ہی کچھ ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مرے دل پہ ہاتھ رکھ کر مجھے دینے والے تسکیں
کہیں دل کی دھڑکنوں سے تجھے چوٹ آ نہ جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے