علی افتخار جعفری
غزل 4
اشعار 4
اولیں چال سے آگے نہیں سوچا میں نے
زیست شطرنج کی بازی تھی سو میں ہار گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم کسی سنگ پہ اب سر کو ٹکا کر سو جاؤ
کون سنتا ہے شب غم کا فسانا سر راہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نیند آتی ہے مگر جاگ رہا ہوں سر خواب
آنکھ لگتی ہے تو یہ عمر گزر جانی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی کی آنکھ کا تارا ہوا کرتے تھے ہم بھی تو
اچانک شام کا تارا نظر آیا تو یاد آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے