Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علی مینائی کا تعارف

علی مینائی 1961 میں کراچی میں اردو کے نامور شاعر امیر مینائی کے خانوادے میں پیدا ہوئے۔ اپنے علم دوست والدین اور بزرگوں کے زیر اثر انہیں بچپن ہی سے ادب اور سائنس دونوں میں دلچسپی پیدا ہو گئی۔ 1985 میں این ای ڈی یونیورسٹی، کراچی سے الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری لینے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکہ چلے گئے۔ 1991 میں یونیورسٹی ورجینیا (University of Virginia) سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی، اور 1993 سے یونیورسٹی آف سنسناٹی (University of Cincinnati) امریکہ میں الیکٹریکل انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر ہیں۔ ان کا تحقیقی کام بیشتر ’’مشینی ذہانت‘‘ (Artificial Intelligence) اور عصبیات (Neuroscience) کے موضوعات پر ہے۔ علی مینائی کی شاعری کی ابتدا اسکول کے زمانے سے ہوئی۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ ’’خواب آئینہ ہے‘‘ 2005 میں دوسرا مجموعہ ’’خاموشی‘‘ 2017 میں شائع ہوا، ان کا بیشتر کلام کلاسیکی غزلوں پر مشتمل ہے، لیکن انہوں نے پابند آزاد اور نثری نظمیں بھی لکھی ہیں۔ انسان، کائنات، معاشرتی مسائل اور فلسفیانہ سوالات ان کی شاعری کے خاص موضوع ہیں۔ شعری کاوشوں کے علاوہ انہوں نے اپنے تحقیقی موضوعات پر کئی کتابوں کی تدوین کی ہے اور متعدد تحقیقی مضامین شائع کیے ہیں۔ ان کو تاریخ، ادب، سیاسیات اور سائنس سے خاص دلچسپی ہے اور ان موضوعات پر ان کے مضامین وقتاً فوقتاً شائع ہوتے رہتے ہیں۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے