Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amar Abdabadi's Photo'

امر ابدآبادی

1910 - 1992 | چندی گڑھ, انڈیا

امر ابدآبادی کا تعارف

تخلص : 'امر'

اصلی نام : رنویر سنگھ امر

پیدائش : 04 Jun 1910 | پٹیالہ, پنجاب

وفات : دلی, انڈیا

امر ابدآبادی (پورا نام رنبیر سنگھ امر) کی پیدائش 1910 میں 4 جون کے دن ایک شائستہ اور محب وطن موہیال (دت) گھرانے میں ہوئی۔ آپ کے والد محترم مہتا نرنجن داس دت خود بھی تھوڑا بہت لکھنے کا شوق فرماتے تھے۔ جب آریہ ہائی اسکول، لدھیانہ میں امر نویں کلاس کے طالب علم تھے تبھی سے انہوں نے اردو اخباروں میں لکھنا شروع کر دیا۔ آپ کا پہلا مضمون پنجاب کیسری 'لالہ لاجپت رائے' کی شہادت پر انہی کے اخبار 'وندے ماترم' میں چھپا تھا۔
میٹرک پاس کرنے کے بعد 1930 میں صرف 20 سال کی عمر میں ، اس وقت کے مشہور ہفتہ وار' گرو گھنٹال' کے نائب مدیر مقرر کئے گئے جو کہ لاہور سے شائع ہوا کرتا تھا۔ اس کے بعد اسی ہفتہ وار کے آپ مدیر مقرر کئے گئے اور کافی عرصے تک اس سے جڑے رہے۔ اسی دوران آپ کی کئی کتابیں شائع ہوئیں جو اس طرح ہیں: (1) رادھا کے گیت ( گیتوں کا مجموعہ ) ، (2) آنسوؤں کی لڑی ( کہانیوں کا مجموعہ ) ، (3) شاہنامۂ ہنود ( رامائن پر طویل تعریفی نظم) (4) پھلواڑی (بچوں کی کہانیاں )۔
ہفتہ وار 'گرو گھنٹال' سے آپ 1942 تک جڑے رہے۔ اس کے بعد امر نے کراچی سے اپنا ہفتہ وار 'اتفاق' نکالا جس نے ہندو مسلم ہم آہنگی کے لیے نمایاں کام کیا۔ تقسیم کے بعد امر واپس پٹیالہ تشریف لے آئے اور اپنا پرانا اخبار 'گرو گھنٹال ' شائع کرنے لگے۔ 1958 میں امر کوحکومت پنجاب نے اردو رسالے پاسپان کا مدیر اعلیٰ مقرر کیا۔ پاسبان میں رہتے امر نے بے شمار ادبی کاموں کو سر انجام دیا۔ جس میں چینی اور پاکستانی حملوں کے وقت لکھی گئی ان کی نظمیں اور غزلیں شامل ہیں۔ جنہوں نے اس وقت اہل وطن خاص کر پنجاب کے باشندوں میں محب وطنی کا جذ بہ بھر دیا تھا۔ 1966 میں امر نے کہانیوں کا اپنا تیسرا مجموعہ "سنہرے سپنے" شائع کیا جے حکومت پنجاب نے ایوارڈ سے نوازا۔ امر کو اُردو زبان کی خدمات اور فروغ کے لیے Certificate of Merit سے بھی نوازا گیا ہے۔






موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے