انور کیفی
غزل 9
اشعار 8
غریب بھوک کی ٹھوکر سے خون خون ہوئے
کسی امیر کو اب تو لہو کی باس آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ دور محبت کا لہو چاٹ رہا ہے
انسان کا انسان گلا کاٹ رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل سے نکلی ہوئی ہر آہ کی تاثیر میں آ
مانگ لے رب سے مجھے اور مری تقدیر میں آ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو کر رہے تھے زمانے سے گمرہی کا سفر
انہیں کے نام کیا حق نے بندگی کا سفر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ تو ہو سکتا ہے کہ دونوں کی منزل ایک ہو
پھر بھی اس کے ہم سفر ہونے کی فرمائش نہ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے