آزاد گلاٹی
غزل 32
نظم 2
اشعار 25
آپ جس رہگزر دل سے کبھی گزرے تھے
اس پہ تا عمر کسی کو بھی گزرنے نہ دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سمیٹ لو مجھے اپنی صدا کے حلقوں میں
میں خامشی کی ہوا سے بکھرنے والا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ ایسے پھول بھی گزرے ہیں میری نظروں سے
جو کھل کے بھی نہ سمجھ پائے زندگی کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر اک نے دیکھا مجھے اپنی اپنی نظروں سے
کوئی تو میری نظر سے بھی دیکھتا مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ میں تھا یا مرے اندر کا خوف تھا جس نے
تمام عمر دی تنہائی کی سزا مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے