عزم شاکری
غزل 24
اشعار 13
آنسوؤں سے لکھ رہے ہیں بے بسی کی داستاں
لگ رہا ہے درد کی تصویر بن جائیں گے ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سارے دکھ سو جائیں گے لیکن اک ایسا غم بھی ہے
جو مرے بستر پہ صدیوں کا سفر رکھ جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں
وہ میرے اندر اتر گیا ہے میں خود سے باہر نکل رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میرے جسم سے وقت نے کپڑے نوچ لئے
منظر منظر خود میری پوشاک ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ جو دیوار اندھیروں نے اٹھا رکھی ہے
میرا مقصد اسی دیوار میں در کرنا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے