Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Balwan Singh Azar's Photo'

بلوان سنگھ آذر

1986 | دلی, انڈیا

بلوان سنگھ آذر کے اشعار

639
Favorite

باعتبار

پوچھنا چاند کا پتا آذرؔ

جب اکیلے میں رات مل جائے

ہار جائے گی یقیناً تیرگی

گر مسلسل روشنی زندہ رہی

ہوا کے دوش پر لگتا ہے اڑنے

جو پتہ ٹوٹ جاتا ہے شجر سے

ختم ہوتا ہی نہیں میرا سفر

کوئی تھک ہار گیا ہے مجھ میں

کوئی منزل کبھی نہیں آئی

راستے میں تھا راستے میں ہوں

چلوں گا کب تلک تنہا سفر میں

مجھے ملتا نہیں ہے کارواں کیوں

تو بھلے میرا اعتبار نہ کر

زندگی میں ترے کہے میں ہوں

پاؤں سے کانٹا نکل جائے اگر

اپنی رفتار بڑھا لوں میں بھی

مار دیتی ہے زندگی ٹھوکر

ذہن جب الٹے پانو چلتا ہے

ایسی ہونے لگی تھکن اس کو

دن کے ڈھلتے ہی سو گیا رستہ

کھلا مکان ہے ہر ایک زندگی آذرؔ

ہوا کے ساتھ دریچوں سے خواب آتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے