تمام
تعارف
غزل185
شعر169
ای-کتاب25
ٹاپ ٢٠ شاعری 21
تصویری شاعری 27
آڈیو 18
ویڈیو 43
قصہ5
گیلری 1
بلاگ1
بشیر بدر کے قصے
راحت کا رنگ
مؤناتھ بھنجن میں مشاعرہ ہورہا تھا۔ بشیربدر نظامت کررہے تھے۔ ’راحت اندوری‘ جن کا رنگ گہرا سانولا سلونا ہے، ان کی سرمستی کا دور تھا، مائیک پر آتے ہی بولے۔ ’’حضرات! میں کل سے بہت خوش ہوں۔ دراصل اپنے رنگ کی وجہ سے شرمندہ شرمندہ رہتا تھا، لیکن بابو جگجیون
کنور کی دو آنکھیں
نینی تال کلب میں مشاعرہ ہورہاتھا اور نظامت کررہے تھے جناب کنور مہندر سنگھ بیدی سحر۔ مشاعرے کے اختتام پر جب بشیر بدر اور وسیم بریلوی پڑھنے کے لئے باقی رہ گئے تو انہوں نے اپنی محبت کا اظہار کیا، ’’یہ میری دونوں آنکھیں ہیں۔ میں کس کو پہلے بلاؤں اور کس
شاعری کے تارا مسیح اور امروہہ کے بھٹو
امروہہ میں مشاعرہ بہت سکون سے چل رہا تھا۔ شاعر بھی مطمئن اور سننے والے بھی خوش کہ بیچ مجمع سے ایک بہت معقول شخصیت والے صاحب اٹھے اور کھڑے ہوکر عادل لکھنوی کی طرف اشارہ کرکے بولے۔ ’’ڈاکٹر صاحب، وہ شاعر جن کی صورت تارا مسیح(جس جلاد نے وزیر اعظم پاکستان
اعظم گڑھ کے سامعین، بیکل، وسیم اور بشیر کی پریشانی
اعظم گڑھ کے ایک قصبہ میں سامعین کا یہ موڈ ہوگیا کہ پرانی غزل پر پرانا کلام نہیں سنیں گے۔ بیکل اتساہی اور وسیم بریلوی جتنی غزلیں انہیں یاد تھیں، سب کا پہلا مصرعہ سنانے لگے اور مجمع سے آواز آتی رہی کہ سنی ہوئی ہے۔ آخر کار ان لوگوں نے مہلت مانگی کہ جائے