باسط علی راجہ کے اشعار
خامشی ہے ہر طرف ہر جا مسلسل خامشی
خامشی ایسی کہ خود کو سن نہیں پاتا ہوں میں
ایک ہی شخص گوارا ہے زمیں پر مجھ کو
وہ بھی آواز لگائے تو پلٹتا نہیں ہوں
مجھ سے ملنا ہے تو اس شخص کے ہم راہ ملیں
جو مرے سامنے تو آپ کی تعظیم کرے
ایسی وحشت ہے مرے دوست تمہاری تصویر
آج دیوار سے گرتے ہی جلا دی میں سے