Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

بمل کرشن اشک

1924 - 1982 | روہتک, انڈیا

مقبول شاعر، روزمرہ کے تجربات کو شاعری بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں، خوبصورت نظمیں اور غزلیں کہیں

مقبول شاعر، روزمرہ کے تجربات کو شاعری بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں، خوبصورت نظمیں اور غزلیں کہیں

بمل کرشن اشک

غزل 42

نظم 9

اشعار 14

اب کے بسنت آئی تو آنکھیں اجڑ گئیں

سرسوں کے کھیت میں کوئی پتہ ہرا نہ تھا

دائرہ کھینچ کے بیٹھا ہوں بڑی مدت سے

خود سے نکلوں تو کسی اور کا رستہ دیکھوں

دیکھنے نکلا ہوں دنیا کو مگر کیا دیکھوں

جس طرف آنکھ اٹھاؤں وہی چہرہ دیکھوں

تم تو کچھ ایسے بھول گئے ہو جیسے کبھی واقف ہی نہیں تھے

اور جو یوں ہی کرنا تھا صاحب کس لیے اتنا پیار کیا تھا

سبھی انساں فرشتے ہو گئے ہیں

کسی دیوار میں سایہ نہیں ہے

کتاب 5

 

آڈیو 3

پیار ہے وہ

نام اس کا

وہ: ایک

Recitation

 

"روہتک" کے مزید شعرا

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے