بسمل عظیم آبادی
غزل 17
اشعار 28
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وقت آنے دے دکھا دیں گے تجھے اے آسماں
ہم ابھی سے کیوں بتائیں کیا ہمارے دل میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ اپنے ضبط کو رسوا کرو ستا کے مجھے
خدا کے واسطے دیکھو نہ مسکرا کے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم سن کے کیا کرو گے کہانی غریب کی
جو سب کی سن رہا ہے کہیں گے اسی سے ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہو نہ مایوس خدا سے بسملؔ
یہ برے دن بھی گزر جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے