چندر بھان خیال
غزل 17
نظم 19
اشعار 20
اپنی دیواروں سے کچھ باہر نکل
صرف خالی گھر کے بام و در نہ دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شبستاں در شبستاں ظلمتوں کی ایک یورش ہے
ہر اک دامن سے لپٹا ہے لرزتا ہانپتا سورج
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوگ منزل کی طرف لپکے ہیں لیکن
بھیڑ میں غفلت بھی شامل ہو گئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ملتا نہیں خود اپنے قدم کا نشاں مجھے
کن مرحلوں میں چھوڑ گیا کارواں مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نظر میں شوخ شبیہیں لیے ہوئے ہے سحر
ابھی نہ کوئی ادھر سے دھواں دھواں گزرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے