aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1904 - 1955 | لاہور, پاکستان
شاعر و صحافی ، اپنے مزاحیہ کالم کے لئے مشہور
کسی مشاعرے میں حفیظ جالندھری اپنی غزل سناتے سناتے چراغ حسن حسرت سے مخاطب ہوکر بولے، ’’حسرت صاحب! مصرع اٹھائیے۔‘‘ اور حسرت صاحب نہایت بیچارگی سے کہنے لگے، ’’ضرور اٹھاؤں گا، اپنی تو عمر ہی غزلوں کے مصرعے اٹھانے اور مردوں کو کندھا دینے میں کٹ گئی ہے
چراغ حسن حسرت کا قد لمبا تھا۔ ایک روز بازار گئے۔ آموں کا موسم تھا۔ ایک دوکاندار سے بھاؤ پوچھا۔ دوکاندار نے پانچ آنے سیر بتایا۔ حسرت نے کہا، ’’میاں آم تو بہت چھوٹے ہیں۔‘‘ دوکاندار نے کہا، ’’میاں نیچے بیٹھ کر دیکھو آم چھوٹے ہیں یا بڑے ۔ قطب مینار
مولانا چراغ حسن حسرت بے حد ذہین و فطین اخبار نویس، شاعر، ادیب و نقاد ہونے کے علاوہ اعلیٰ پایہ کے زبان داں تھے۔ ہر ایک کا مذاق اڑانا تو ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل تھا۔ وہ ہفتہ وار ’’شیرازہ‘‘ شائع کرتے تھے۔ ایک بار جو شامت آئی تو حکیم یوسف حسن پر طنز کیا، ’’حکیم
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books