دانیال طریر
غزل 28
نظم 9
اشعار 7
آخر جسم بھی دیواروں کو سونپ گئے
دروازوں میں آنکھیں دھرنے والے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ایک بے چہرہ مسافر رنگ اوڑھے
دھند میں چلتے ہوئے دیکھا گیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خواب کا کیا ہے رات کے نقش و نگار بناؤ
رات کے نقش و نگار بناؤ خواب کا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
درندے ساتھ رہنا چاہتے ہیں آدمی کے
گھنا جنگل مکانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیکھنا یہ ہے کہ جنگل کو چلانے کے لئے
مشورہ ریچھ سے اور چیل سے ہوگا کہ نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے