ڈاکٹر عبدالله کا تعارف
برصغیر کی ادبی و ثقافتی روایات کو شمالی امریکہ میں قایم کرنے اور فروغ دینے میں ڈاکٹر عبداللہ کو کولمبس کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ وہ ایک ممتاز شخصیت، سائنس دان، سماجی کارکن اور اُردو شاعری کے کردار کو سمیٹے ہوئے پچھلی کئی دہائیوں سے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں مقیم ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ ہندوستان کے مردم خیز شہر اعظم گڑھ کے معزز فراہی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔ ان کا تعلیمی سفر شبلی کالج اعظم گڑھ سے شروع ہوا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سےبی ایس سی اور ایم ایس سی کر کے شعبۂ ریاضی اور شماریات میں لیکچرر کی خدمات سر انجام دیں۔ 1967میں ایک اسکالرشپ پر امریکہ آگئے۔SUNY بفلو سے M.S اور بعد میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی سےBiostatistics میں Ph.D مکمل کی۔ NASA اور General Electric میں ملازمت کے فرائض انجام دیئے اور World Bank میں Consultant رہے۔
15 اگست 2023 کو شریک حیات صوفیہ عبداللہ کا انتقال ہو گیا۔ اب اپنے بچوں کے ساتھ پٹومک میری لینڈ میں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں۔
امریکہ آنے کے بعد ڈاکٹر عبداللہ کی سماجی کاموں میں دلچسپی بہت زیادہ ہو گئی۔ انہیں امریکہ میں اردو زبان اور South Asian کلچر کو فروغ دینے اور سماجی خدمات کے لئےبھی جانا جاتا ہے۔
انہوں نے بفلومیں India Students Assosiation کی بنیاد ڈالی اور اس کے Founding Presidentمنتخب ہوئے۔ واشنگٹن آنے پر 1975میںعلی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی۔ Indian Cultural Coordinating Committee (ICCC) کے اہم کارکن رہے۔
American Foundation of Muslims Indian Origineکے ریجنل وائس پرزیڈینٹ رہے۔ اس کے علاوہ شبلی اکادمی اعظم گڑھ کی انتظامیہ کے رکن بھی ہیں۔
1975 میں علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام امریکہ کے مختلف شہروں میں مشاعروں کی محفلیں منعقد کیں۔ آج مشاعرے شمالی امریکہ میں بسنے والے جنوبی ایشیا کے لوگوں کی ثقافتی زندگی کا جز بن گئے ہیں۔ مشاعروں میں وہ اپنی مخصوص نظامت کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ نے فیڈریشن آف علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن کو بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جس کی اس وقت اٹھارہ ایسوسی ایشن ممبر ہیں جو امریکہ کے طول و عرض میں پھیلی ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ امریکہ اور امریکہ کے باہر سیمینار اور ادبی فورم میں شرکت کے لیے مدعو کیے جاتے ہیں جہاں وہ سماجی اور ادبی موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ کی ادبی اور سماجی خدمات کو سراہتے ہوئے امریکہ کے کئی شہروں اور امریکہ کے باہر کئی ملکوں کی تنظیموں نے چار درجن سے زائد اعزازات سے نوازاہے۔
میری لینڈ اسٹیٹ جہاں ڈاکٹر عبداللہ مقیم ہیں، اس کےتین گورنرس نے ان کی کمیونٹی سروس کو سراہتے ہوئے اسٹیٹ کی طرف سے ایوارڈ دئیے ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ کا شعری مجموعہ’ ریت کی لہریں‘ کچھ عرصے پہلے شائع ہو چکا تھا۔ اب اس کا ترمیم شدہ ایڈیشن نئی نظموں کے مجموعے ’ان کہی باتیں‘ کے ساتھ شائع ہو رہا ہے۔ ستیہ پال آنند/ نظم نگاری نامی کتاب کو بھی ڈاکٹر عبداللہ نے ترتیب دیا ہے۔ اردو انٹرنیشنل کے لیے ڈاکٹرعبداللہ اور نضیرا اعظم کی ایک CD’گونگی آوازیں‘کے نام سے آ چکی ہے۔ جس میں امریکہ اور کناڈا کی منتخب شاعرات کا کلام شامل ہے۔ انہوں نے امیر خسرو اور سر سید تحریک سے متعلق ڈراموں کی اسکرپٹ لکھیں اوراسٹیج پر ان کا Naration بھی کیا۔