ڈاکٹر صبیحہ ناہید کے افسانچے
فرض
ارے یار۔۔۔آگے بڑھ ۔۔پیدل کیوں رکشہ کھینچ رہا ہے۔۔۔بہاری کہیں کا۔۔۔ میرے رکشے والے کو ۔۔پیچھے کے رکشے والے نے چلّا کر آواز لگائی۔۔۔ میری سمجھ میں بھی یہ بات نہیں آئی کہ میرا رکشہ والا اتنی بھیڑ میں رکشہ کو ہاتھ سے کھینچ کر کیوں چلا رہا ہے؟ میں نے