Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

دعا ڈبائیوی

1901 - 1982 | کراچی, پاکستان

دعا ڈبائیوی کے اشعار

ان مد بھری آنکھوں کی تعریف ہو کیا زاہد

دیکھو تو ہیں دو ساغر سمجھو تو ہیں مے خانہ

آپ کے انکار نے برپا تلاطم کر دیا

آ گئی تھی کشتئ امید ساحل کے قریب

Recitation

بولیے