احتشام علی کا شمار پاکستان کی نئی نسل کے نمایاں تر ناقدین میں ہوتا ہے۔ معاصر تنقید میں وقیع کام کی بدولت انھوں نے انتہائی کم عمری میں اپنا علمی وقار اور اعتبار قائم کیا ہے۔ جدید اردو نظم پر ان کی گیرائی قابل داد ہے جس کا عملی ثبوت ان کی پانچ کتابوں "مجید امجد نئے تناظر میں"، "جدید اردو نظم کی عصری حسیت"، "جدید اردو نظم کا نو آبادیاتی تناظر"، "جدید اردو نظم کی شعریات" اور "دروازوں کے باہر چاندنی (احمد مشتاق: حیات، شعریات اور تراجم)" کی صورت میں سامنے آ چکا ہے۔ وہ نظم نگار بھی ہیں اور ان کا ایک شعری مجموعہ "ہم سفر کوئی نہیں" کے نام سے شایع ہو چکا ہے۔ وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور کے شعبہ اردو سے وابستہ ہیں۔