فیصل فہمی کا تعارف
پیدائش :جموں و کشمیر
شاہ فیصل مشتاق، جو ادبی دنیا میں فیصل فہمی کے نام سے جانے اور پہچانے جاتے ہیں، وادیٔ کشمیر کے ایک روشن دماغ اور باصلاحیت نوجوان شاعر ہیں۔ ان کا تعلیمی پس منظر انجینئرنگ ہے، لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا اصل مقصد تخلیق اور فکر کی راہوں کو منتخب کیا۔ وہ انجینئرنگ کے شعبے میں مہارت رکھتے ہیں، مگر شاعر اور فلسفی ہونے کا فیصلہ انہوں نے اپنی مرضی سے کیا، اور یہی فیصلہ ان کی زندگی کو ایک نیا رخ دے گیا۔
ان کی شاعری کا انداز اگرچہ روایتی رنگوں سے جُڑا ہوا ہے، مگر ان کے خیالات میں معاصر دور کی جدیدیت کا عکاس لمحہ لمحہ جھلکتا ہے۔ فیصل فہمی ایک باکمال معاصر شاعر ہیں جو دنیاوی فلاح کے مسائل میں دن بھر مشغول رہتے ہیں، مگر جیسے ہی رات کی چھپی ہوئی سیاہی ان پر چھاتی ہے، وہ اپنے آپ کو تخلیقی سفر میں محو کر لیتے ہیں۔ ان کا قلم رات کے پرسکون لمحوں میں آسمانی خیالوں کو تخلیق کی شکل دیتا ہے، اور یوں ان کی شاعری زمین سے آسمان تک کا سفر طے کرتی ہے۔
فہمی کی تخلیقات محض الفاظ کا سنگیت نہیں، بلکہ وہ ایک فکری سفر ہے جو روایات کے ساتھ جدت کو بھی اپنے ساتھ لے کر چلتا ہے۔ ان کی تخلیق میں ایک ایسی شدت اور بصیرت نظر آتی ہے جو قارئین کو غم و خوشی، حقیقت و خیال کے پیچیدہ امتزاج سے روشناس کرتی ہے۔ ان کی تحریر میں زندگی کے معمولی لمحوں سے لے کر کائناتی معانی تک کا ایک حسین امتزاج پنہاں ہے۔