فیضی
غزل 6
اشعار 7
ظلم کرتا ہوں ظلم سہتا ہوں
میں کبھی چین سے رہا ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پڑ گیا ہے خدا سے کام مجھے
اور خدا کا کوئی پتہ ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں صبح خواب سے جاگا تو یہ خیال آیا
جو رات میرے برابر تھا کیا ہوا اس کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سوچتا کیا ہوں ترے بارے میں چلتے چلتے
تو ذرا پوچھنا یہ بات ٹھہر کر مجھ سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جانے میں کون تھا لوگوں سے بھری دنیا میں
میری تنہائی نے شیشے میں اتارا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے