Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فیضی

غزل 6

اشعار 7

ظلم کرتا ہوں ظلم سہتا ہوں

میں کبھی چین سے رہا ہی نہیں

پڑ گیا ہے خدا سے کام مجھے

اور خدا کا کوئی پتہ ہی نہیں

میں صبح خواب سے جاگا تو یہ خیال آیا

جو رات میرے برابر تھا کیا ہوا اس کا

سوچتا کیا ہوں ترے بارے میں چلتے چلتے

تو ذرا پوچھنا یہ بات ٹھہر کر مجھ سے

جانے میں کون تھا لوگوں سے بھری دنیا میں

میری تنہائی نے شیشے میں اتارا ہے مجھے

آڈیو 5

اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے

اس لیے دل برا کیا ہی نہیں

جو دل کو پہلے میسر تھا کیا ہوا اس کا

Recitation

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے