فرحت زاہد
غزل 20
نظم 2
اشعار 24
الفاظ نہ آواز نہ ہم راز نہ دم ساز
یہ کیسے دوراہے پہ میں خاموش کھڑی ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہوں
اک سچ کے تحفظ کے لیے سب سے لڑی ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ آئے تو رنگ سنورنے لگتے ہیں
جیسے بچھڑا یار بھی کوئی موسم ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں بھی نہ تھی کلام میں اتنی فراخ دل
کچھ وہ بھی اختصار سے آگے نہ جا سکا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ چاند مجھ کو ہی تک رہا ہے
تمہیں ہمیشہ یہ شک رہا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے