فاروق شفق
غزل 20
اشعار 11
دن کسی طرح سے کٹ جائے گا سڑکوں پہ شفقؔ
شام پھر آئے گی ہم شام سے گھبرائیں گے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سامنے جھیل ہے جھیل میں آسماں
آسماں میں یہ اڑتا ہوا کون ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شہر میں جینا ہے چلنا دو رخی تلوار پر
آدمی کس سے بچے کس کی طرف داری کرے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس سیہ خانے میں تجھ کو جاگنا ہے رات بھر
ان ستاروں کو نہ بے مقصد ہتھیلی پر بجھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ذہن کی آوارگی کو بھی پناہیں چاہیئے
یوں نہ شمعوں کو کسی دہلیز پر رکھ کر بجھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے