غیور جعفری خلاق ذہن کے مالک تھے مگر طبیعت لاابالی پائی تھی۔ اس پر مفلسی کی مار نے انہیں پریشان کردیا تھا۔ اس کے باوجود انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ ودربھ کی جدید شاعری میں گراں قدر اضافے کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کی شاعری ان کی بے ترتیب زندگی کی عکاسی کرتی ہے۔ وہ ہندی شبدوں کا استعمال اس چابکدستی سے کرتے کہ شعر میں حسن پیدا ہوجاتا تھا۔ ان کا کوئی مجموعۂ کلام اب تک شائع نہ ہوسکا۔