Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ghulam Abbas's Photo'

غلام عباس

غلام عباس کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
مزاح

غلام عباس

آبلے ہوں_گے وہ جھٹ پھوٹ کے بہنے والے

غلام عباس

آنکھوں کا ہے قصور اگر وہ عیاں نہیں

غلام عباس

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

غلام عباس

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

غلام عباس

اک عمر کی تلاش کا کیا ہے صلہ ملا

غلام عباس

بلا سے اپنی اب آتی رہے بہار کبھی

غلام عباس

بوند کی چاہ

ہے چاہ گروں سیدھے مکھ میں غلام عباس

بے_قراری جو ادھر ہے وہ ادھر ہے کہ نہیں

غلام عباس

جام نہ گن پلائے جا ہوش میں جب تلک ہیں ہم

غلام عباس

چھپتا نہیں نقاب میں جلوہ شباب کا

غلام عباس

خدشہ تھا جس کے ہونے کا آخر ہے ہو گیا

غلام عباس

رہبر ہی نہ بن دوست کا بھی فرض نبھا دوست

غلام عباس

ساتھ کیا سچ کا دے دیا ہم نے

غلام عباس

ساقیا لطف مے کا جب آئے

غلام عباس

سامنے جب ہے آئنہ ہوتا

غلام عباس

سب دوائیں تو ہوئیں اب یہ دعا ہو جائے

غلام عباس

شہر میں ملتے ہیں مشکل سے کہیں چار کاندھے بھی اٹھانے کے لیے

غلام عباس

شہر میں ملتے ہیں مشکل سے کہیں چار کاندھے بھی اٹھانے کے لیے

غلام عباس

طبیعت رفتہ رفتہ خوگر_غم ہوتی جاتی ہے

غلام عباس

گلشن_گلشن ذکر ہے ان کا (ردیف .. ے)

غلام عباس

لوگ کہیں دیوانا تجھ کو تو سمجھے تو دانا ہے

غلام عباس

مت کہہ برا کسی کو جو کوئی برا بھی ہے

غلام عباس

مرے ساقیا صراحی مرے ہاتھ میں تھما دے

غلام عباس

نظر کا اپنی نظریہ بدل کے دیکھ ذرا

غلام عباس

نگاہ خود پہ ٹکی تھی تو اور کیا دکھتا

غلام عباس

نہ ہیرے جواہر نہ زر بخش مولیٰ

غلام عباس

نیند آئی ہی نہیں ہم کو نہ پوچھو کب سے

غلام عباس

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

غلام عباس

کام پڑا یاد آیا مولیٰ ہے یہ طرز_عبادت کیسی

غلام عباس

کرو لاکھ منہ سے نہیں نہیں

کرو لاکھ منہ سے نہیں نہیں غلام عباس

کوئی واقعہ ہو یا حادثہ کہوں کیسے میں کہ برا ہوا

غلام عباس

کونپل کہیں پھوٹی ہے تو ٹوٹی کہیں ڈالی

غلام عباس

کیا ہے ہاتھوں کی لکیروں میں بتاؤ نہ مجھے

غلام عباس

کیا ہے ہاتھوں کی لکیروں میں بتاؤ نہ مجھے

غلام عباس

کیوں یہ حسرت تھی دل لگانے کی

غلام عباس

ہار میں پھنس کے لٹکنے میں مزا کیا ہے بتا

غلام عباس

ہر فکر سے بیگانہ_و_انجان بنا دے

غلام عباس

ہستی مٹا کر اپنی جب اک بوند ساگر میں گری

غلام عباس

ہم سے ہوئی کہ آپ سے یہ بحث ہے فضول

غلام عباس

یہ غزال سی نگاہیں یہ شباب یہ ادائیں

غلام عباس

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

غلام عباس

آنندی

غلام عباس

میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں

غلام عباس

ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح

غلام عباس

مزاح

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے