حبیب ہاشمی
اشعار 5
نہ میں خستہ حال ہوتا نہ یہ اجنبی سے لگتے
یہ حسیں حسیں فرشتے مجھے آدمی سے لگتے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہر شب غم کی سحر ہو یہ ضروری ہے مگر
سب کی تابندہ سحر ہو یہ ضروری تو نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سفر کی آخری منزل میں پاس آیا ہے
تمام عمر تھا جو دور آسماں کی طرح
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سرحد دشت سے آبادی کو جانے والو
شہر میں اور بھی خوں ریز نظارے ہوں گے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شب کی تنہائی میں ابھری ہوئی آواز جرس
صبح گائی کا گجر ہو یہ ضروری تو نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے