اب کیوں گلہ رہے گا مجھے ہجر یار کا
بے تابیوں سے لطف اٹھانے لگا ہوں میں
ہادی مچھلی شہری 1890 کو ضلع جونپور میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید عبدالرزاق غالب کے شاگروں میں سے تھے۔ اپنے والد کے زیر اثر وہ بھی بہت چھوٹی سی عمر سے شعر کہنے لگے تھے۔ جلیل مانک پوری سے مشورۂ سخن کے بعد ان کی تخلیقی صلاحیتیں اور نکھرنے لگیں۔ ’صدائےدل‘ ’نوائے دل‘ ان کے شعری مجموعے ہیں۔
ہادی مچھلی شہری پیشے کے لحاظ سے وکیل تھے۔ علی گڑھ اور الہ آباد میں وکالت کی۔ تقسیم کے بعد کراچی چلے گئے تھے۔ کراچی میں ہی 25 اکتوبر 1961 کو انتقال ہوا۔