حسن عابدی
غزل 11
نظم 3
اشعار 9
تشنہ کاموں کو یہاں کون سبو دیتا ہے
گل کو بھی ہاتھ لگاؤ تو لہو دیتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دنیا کہاں تھی پاس وراثت کے ضمن میں
اک دین تھا سو اس پہ لٹائے ہوئے تو ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شہر نا پرساں میں کچھ اپنا پتہ ملتا نہیں
بام و در روشن ہیں لیکن راستہ ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ نہ کچھ تو ہوتا ہے اک ترے نہ ہونے سے
ورنہ ایسی باتوں پر کون ہاتھ ملتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یاد یاراں دل میں آئی ہوک بن کر رہ گئی
جیسے اک زخمی پرندہ جس کے پر ٹوٹے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے