Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

ہاشمی بیجاپوری

1635 - 1697 | بیجا پور, انڈیا

اردو کے پہلے ریختی گو شاعر اور مثنوی یوسف زلیخا کے خالق

اردو کے پہلے ریختی گو شاعر اور مثنوی یوسف زلیخا کے خالق

ہاشمی بیجاپوری کا تعارف

تخلص : 'ہاشمی، ہاشم'

اصلی نام : سید میراں ہاشمی

پیدائش :بیجا پور, کرناٹک

ہاشمی کا پورا نام سید میراں اور عرف میاں خاں تھا ۔ وہ ہاشمی تخلص کرتے تھے ۔ کہیں کہیں ہاشم بھی تخلص کے طور پر استعمال ہوا ہے ۔ ہاشمی 1635کے آس پاس بیجا پور میں پیدا ہوئے اور 1697کے آس پاس ان کا انتقال ہوا۔ ہاشمی، شاہ ہاشم مہدوی (و:1669)کے مرید تھے ۔ انہوں نے ہی اپنے نام کی نسبت سے ان کو ہاشمی کے تخلص سے نوازا تھا ۔ 

ہاشمی مادر زاد نابینا تھے ۔لیکن شاعری میں مناظر فطرت کے جمال کو ملاحظہ کیا جا سکتا ہے ۔وہ پڑھنا لکھنا بھی نہیں جانتے تھے اس کے باوجود ایک پر گو شاعر تھے ۔کہتے ہیں ہاشمی اردو کا پہلا شاعر ہے جس نے ریختی کو باضابطہ ایک صنف کا درجہ دیا اور اپنے عہد کے نسائی محاورات اور زبان کا خوبصورتی سے استعمال کیا ۔ ان سے پہلے کسی شاعر نے عورت کو اتنی تفصیل سے اپنی شاعری کا موضوع نہیں بنایا تھا۔ اسی وجہ سے ان کو اردو کا پہلا ریختی گو شاعر کہا جا تا ہے ۔انہوں نے اپنے مرشد کی فرمائش پر مثنوی یوسف زلیخا،لکھی جس کا شمار اردو کی بہترین مثنویوں میں ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ دیوان ہاشمی ،کچھ قلمی بیاضیں اور قصائد ان کی یادگار ہیں۔


موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے