حیات امروہوی
غزل 21
اشعار 3
عاشق کی بھی ہستی ہے دنیا میں عجب ہستی
زندہ ہے تو رسوا ہے مر جائے تو افسانہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
زندگی کا ساز بھی کیا ساز ہے
بج رہا ہے اور بے آواز ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
لے نہ ٹوٹے زندگی کے ساز کی
زندگی آواز ہی آواز ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے