Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

حسین میر کاشمیری

1894

حسین میر کاشمیری کا تعارف

اصلی نام : علامہ حسین میر کاشمیری

حسینؔ میر کاشمیری تعلیم ثانوی مراحل سے آگے نہ بڑھ سکی مگر عربی، فارسی، اردو اور انگریزی میں اچھی استعداد رکھتے تھے۔ طالب علمی کے زمانے میں ایک ہفت روزہ اخبار مرتب کر کے اس کی تین چار دستی کاپیاں اپنے دوستوں میں تقسیم کرتے تھے۔ اس پر پرنٹ لائن اور رجسٹرڈ نمبر ایل نقل مطابق اصل درج ہوتا تھا۔ اس طرح ان کی معصوم ہابی کا یہ شاندار نتیجہ کسی اچھے اخبار کی جاذب توجہ پیروڈی بن جاتا ہے۔
تقریباً نو سال ریلوے کے تار گھر میں کام کرنے کے بعد جب ہجرت کی تحریک شروع ہوئی تو سب کچھ چھوڑ کر کابل پہنچے مگر نہایت کامیابی سے پسپا ہوئے اور اس نقل و حرکت کی مختصر روداد مرتب کر کے داستان ہجرت کے نام سے کتابی صورت میں شائع کی۔ اس دوران میں مضمون نویسی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ ’’کشمیری بچے کا قومی گیت‘‘ کے عنوان سے اقبالؔ کے قومی ترانے کی پیروڈی روزنامہ پیسہ اخبار کے سرورق پر شائع ہوئی۔ زمانہ اور تعلیمی گزٹ میں بھی دو ایک مضمون چھپے۔ زمیندار میں چھوٹی چھوٹی خبریں مراسلوں کی صورت میں نکلیں۔
ان دنوں تحریک خلافت زوروں پر تھی اور مرتسر اس کا بہت بڑا گڑھ تھا۔ ڈاکٹر سیف الدین کچلو اور ان کے رفقا نتائج و عواقب سے بے نیاز ہو کر اس میدان میں ڈٹے ہوئے تھے مگر چند افراد جو مولوی کہلاتے تھے قومی بیت المال کو شیر مادر سمجھ کر گناہ و ثواب کا خیال کئے بغیر خوب گل چھرے اڑا رہے تھے۔ اس صورت حال کو دیکھ کر آپ نے طنز و مزاح کے حربوں سے کام لیا اور خلافت کمیٹی کے جواب میں ضیافت کمیٹی کے نام سے ایک مختصر سی مجلس بھی منظم کر لی تھی۔ آپ کا شمار اردو کے معروف مزاحیہ شعرا میں ہوتا ہے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے