aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بنگلور, انڈیا
ریانہ اور اماں کی رنجشوں سے تنگ آ کر یا پھر گھبرا کر میں نے فیصلہ کر لیا کہ آج اماں سے بات کر ہی لیتا ہوں ریانہ کا اصرار بھی روز بہ روز بڑھتا ہی جا رہا تھا اور میں چکی کے دو پاٹوں کے بیچ پس ریا تھا آفس سے تھکا ماندہ گھر آتے ہی میں صوفے پر جوتوں سمیت
وہ قدآدم دریچے کے یخ بستہ شیشہ سے چہرہ ٹکائے کھڑی تھی۔ آنکھوں اور لان کے مابین شیشے جیسے غیر مرئی لگ رہے تھے۔ موسمی پھولوں سے لدی پھندی شاخیں کسی البیلی الھڑ دوشیزہ کی طرح سبک خرام ہواؤں کی چھیڑ خانی سے جھکی جاتی تھیں۔ چاند کی ٹھنڈی کرنیں پورے لان میں
وکٹرنے بے چینی کےعالم میں رسٹ واچ پر نظریں دوڑائیں، ماہی کو اب تک تو آجانا چاہئے تھا، اس نے خود کلامی کی، پہلی بار وہ اس کو موسیقی کی دھنوں پرتھرکتی نظر آئی تھی جب وہ بار میں بیٹھا سگار پی رہا تھا جیسے ہی وہ اس کے قریب گیا وہ جان کی بانہوں سے اچانک اس
You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books