اظہارؔ وارثی بہرائچ کے عظیم ترین استاد شاعر۔سرکاری ملازمت میں تھے۔آپ کےبڑے دادا مشہور حکیم صفدر علی وارثی مہاجن صفاؔ (مصنف’’ جلوائے وارث‘‘) اور آپ کے والد حکیم اظہرؔ وارثی شہر کے مشہور و معروف معالج ہونے کے ساتھ ساتھ مایاناز شاعر بھی تھے۔ لوک غزل،مہتابی غزل کی ایجاد کی ۔ سلاسی،ہایکو،ٹرائلے وغیرہ کو اردو میں پہچان دلائی اور رائج کیا ۔ہمیشہ گوشہ نشین رہ کر شاعری کی ملک اور بیرون ملک کے معتبر ادبی رسالوں میں برابر آپ کا کلام شائع ہوتا رہا۔اردو شاعری میں نئے نئے تجربات کرنے لئے مشہور و معروف تھے۔غزل اور نظم دونوں میں امتیاز حاصل تھا ۔ آپ کے کئی مجموعہ کلام کبوترسبز گنبدکے(مجموعہ نعت)،کشت خیال(شعری مجموعہ)،سوچ کی آنچ(شعری مجموعہ)بوند بوند شبنم(ہندی اور انگریزی زبان میں شائع)،شب تنہائی کا چاند(شعری مجموعہ)شائع ہوئے۔اس کے علاوہ آپ کی شخصیت اور فن پر ’اظہارؔوارثی شخصیت اور فن‘ کے نام سےکتاب شائع ہوئی ۔
مددگار لنک :
| https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%A7%D8%B8%DB%81%D8%A7%D8%B1_%D9%88%D8%A7%D8%B1%D8%AB%DB%8C