ساری دنیا کے رنج و غم دے کر
مسکرانے کی بات کرتے ہو
جاوید قریشی بڑے معروف بیوروکریٹ تھے، انہوں نے ڈپٹی کمشنر اور کمشنر کی حیثیت سے بھی بہت سے کار ہائے نمایاں انجام دئیے وہ بنیادی طور پر ادب اور میوزک کا شوق رکھتے، شاعر اور قلم کار بھی تھے،ریٹائرمنٹ کے بعد ان کے مضامین ایک معاصر میں تسلسل سے شائع ہوتے تھے جن میں وہ ملکی امور پر بے لاگ تبصرہ کرتے تھے۔ شاعر ہونے اور میوزک سے شغف کی وجہ سے وہ ان حلقوں میں بھی پسند کئے جاتے تھے ، انہوں نے موسیقی کے شعبہ کی سرپرستی کی اور گانے والوں کے لئے بھی نرم گوشہ رکھتے تھے، خود ان کی غزلیں نور جہاں، فریدہ خانم اور مہدی حسن جیسے فن کاروں نے گائیں۔
جاوید قریشی چیف سیکرٹری کی حیثیت سے مجموعی طور پر کامیاب بیوروکریٹ تھے، اگرچہ ان کی ذات کے ساتھ بعض واقعات بھی جڑے ہوئے ہیں، لیکن مجموعی طور پر مرحوم پسند کئے جاتے تھے، وہ اچھے مزاج کے آہستہ بولنے والے افسروں میں سے تھے، ان کی وفات ادب اور موسیقی کی دنیا میںدکھ کے ساتھ سنی گئی ، اللہ ان کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے۔