Jawad Sheikh's Photo'

جواد شیخ

1985 | پرتگال

جواد شیخ

غزل 24

اشعار 16

اپنے سامان کو باندھے ہوئے اس سوچ میں ہوں

جو کہیں کے نہیں رہتے وہ کہاں جاتے ہیں

  • شیئر کیجیے

میں اب کسی کی بھی امید توڑ سکتا ہوں

مجھے کسی پہ بھی اب کوئی اعتبار نہیں

میں چاہتا ہوں محبت مجھے فنا کر دے

فنا بھی ایسا کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو

کیا ہے جو ہو گیا ہوں میں تھوڑا بہت خراب

تھوڑا بہت خراب تو ہونا بھی چاہئے

  • شیئر کیجیے

اپنی تائید پہ خود عقل بھی حیران ہوئی

دل نے ایسے مرے خوابوں کی حمایت کی ہے

کتاب 1

 

متعلقہ شعرا

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے