1916 - 1990 | کراچی, پاکستان
اردو کے ممتاز شاعر،ادیب،مترجم،صحافی اور مرزا غالب کے شاگرد آگاہ دہلوی کے پرپوتے تھے۔
ناکامیوں نے اور بھی سرکش بنا دیا
اتنے ہوئے ذلیل کہ خوددار ہو گئے
کون ہو سکتا ہے آنے والا
ایک آواز سی آئی تھی ابھی
ہم کو بھی سر کوئی درکار ہے اب سر کے عوض
پتھر اک ہم بھی چلا دیتے ہیں پتھر کے عوض
اعتراف اپنے گناہوں کا میں کرتا ہی چلوں
جانے کس کس کو ملے میری سزا میرے بعد
میری روح
1983
میری غزل
1981
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online