خار دہلوی
غزل 15
اشعار 9
محبت زلف کا آسیب جادو ہے نگاہوں کا
محبت فتنۂ محشر بلائے ناگہانی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خارؔ الفت کی بات جانے دو
زندگی کس کو سازگار آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چپکے سے سہہ رہا ہوں ستم تیرے بے وفا
میری خطا تو جب ہو کہ چوں کر رہا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سچ تو یہ ہے کہ دعا نے نہ دوا نے رکھا
ہم کو زندہ ترے دامن کی ہوا نے رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں نے مانا کہ عدو بھی ترا شیدائی ہے
فرق ہوتا ہے فدا ہونے میں مر جانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے