تخلص : 'ربانی'
اصلی نام : خواجہ غلام السیدین ربانی
پیدائش : 20 May 1956 | اکولہ, مہاراشٹر
خواجہ غلام السیدین ربانی، ناگپور کے معروف ادیب، نقاد، اور شاعر ہیں۔ انہیں عربی فارسی کتبہ شناسی میں مہارت حاصل ہے اور محکمہ آثارِ قدیمۂ ہند میں بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تاریخ، کتبہ شناسی، اسلامی فنِ تعمیر، اور ادب پر تنقید کے موضوعات پر ان کی 41 کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ خواجہ صاحب ٹیگور ریسرچ اسکالر ہیں اور رام پور رضا لائبریری کے خطاطی کے نمونوں پر ڈاکیومنٹیشن کے پروجیکٹ سے منسلک ہیں۔
شاعری کے میدان میں خواجہ ربانی نئے لب و لہجے کے نمائندہ شاعر ہیں۔ ان کے اشعار میں عصری حسیت اور جدیدیت کا عکس نمایاں ہے۔ ان کی غزلیں زبان کی تازہ تراکیب سے مزین ہیں اور نظموں میں نئے اسلوب کی جھلک ملتی ہے۔ خواجہ ربانی کا شعری لہجہ بغاوت اور احتجاج کے شائستہ رنگ میں ڈوبا ہوا ہے، جو عصری مسائل پر ان کے گہرے غور و فکر کی عکاسی کرتا ہے۔
خواجہ ربانی نے پابند اور معرّی نظمیں بھی تخلیق کی ہیں، جبکہ ان کی نثری کتابیں ’’اچل پور: تاریخ اور ثقافت‘‘ اور ’’اکبر کے عہد میں فارسی تاریخ نویسی‘‘ شائع ہوچکی ہیں۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ اشاعت کا منتظر ہے۔ خواجہ ربانی بنیادی طور پر ایک تخلیق کار اور فنکار ہیں، جن کی تخلیقات میں جدت پسندی ان کے مزاج کا خاصہ ہے۔